صفحات

Tuesday, August 6, 2013

10 ways to stay on good after ramadan_رمضان کے بعد نیکی پر قائم رہنے کے 10 دس طریقے

رمضان کے بعد نیک أعمال پر قائم رہنے کے دس طریقے
بِسّمِ اللہ الرّ حمٰنِ الرَّحیم ، والصَّلاۃُ و السَّلامُ علیٰ رسولہِ الکریم ، أما بعد :::
میں سوچتا ہوں کہ رمضان میں تو میں اللہ کی تابع فرمانی میں بڑھ چڑھ کر مشغول رہتا ہوں ، با جماعت نماز پڑھتا ہوں کثرت سے نوافل پڑھتا ہوں ، کثرت سے قران پاک کی تلاوت کرتا ہوں ، جن کاموں سے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے منع فرمایا اُن سے باز رہتا ہوں ، جِن چیزوں کو سننے سے ، دیکھنے سے اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم  نے منع فرمایا اُن سے کوسوں دُور رہتا ہوں، اور اللہ کی عبادات کی مٹھاس اور مزہ اپنے دِل و رُوح میں پاتا ہوں ،
لیکن رمضان کے بعد اس تابع فرمانی کے لیے دِل میں کوئی حِرص نہیں ہوتی، نوافل اور قرأتء قران تو کیا فرض نماز بھی کبھی کبھار ہی با جماعت ادا کرتا ہوں ،  اور کبھی کبھار جو عبادت کرتا ہوں اُس میں کوئی لذت اور سکون بھی نہیں ملتا!!! کیا اس مُصیبت سے چُھٹکارے کا کوئی ذریعہ ہے ؟  
کچھ غور و فِکر کیا تو سمجھ آیا کہ ایک دو نہیں پورے دس کام ایسے ہیں جو اس مُصیبت سے نجات کا سبب بن سکتے ہیں ، اِن شاء اللہ ،
::: (1) ::: سب سے پہلے اور ہر چیز سے پہلے ، ہدایت اور نیک عمل پر قائم رہنے کے لیے  اللہ سے اُس کی مدد طلب کرنا ہے ، کہ اللہ تعالیٰ نے ایسا کرنے والوں کی تعریف فرماتے ہوئےاُن کی یہ دُعا بیان فرمائی ہے کہ (((((رَبَّنَا لا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ::: اےہمارے رب ہمیں ہدایت عطاء فرمانے کے بعد ہمارے دِلوں کو کج رو نہ بننے دینا ، اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطاء فرمانا بے شک تُو تو عطاء فرما کر واپس نہ لینے والا ہے )))))سورت آل عمران/آیت 8،
::: (2) :::  نیک لوگوں کی عِلمی اور ذِکروالی محفلوں میں حاضری کی کثرت کی جائے ، مثلاً قران و حدیث سے مزین عقیدے اور عبادات کے دُرُوس اور دینی تقاریر،یا اگر حاضری نہ ہو سکے تو کسی بھی وسیلے کو استعمال کر کے ان محافل کو سُنا جائے ،
::: (3) ::: نیک لوگوں کے حالات ء زندگی کا مطالعہ کیا جائے ، کتابوں کے ذریعے پڑھ کر یا کسی اور ذریعے سے سُن کر ، خاص طور پر صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کے حالاتء زندگی کا ، کہ یہ مطالعہ نفس میں اللہ کی اطاعت کے لیے قوت ء اِرداہ اور خاص ہمت کواُجاگر کرنے کا أہم سبب ہوتا ہے باذن اللہ ، لیکن یہ خیال ر کھا جائے کہ ایسے عُلماء کی کتابیں پڑھی جائیں یا دُرُوس اور تقاریر سُنی جائیں جو غیر ثابت شدہ کہانیاں بیان نہ کرتے ہوں ،
::: (4) ::: مُختلف اوقات میں ، لیکن کثرت سے عام اِسلامی موضوعات پر مشتمل صحیح دلائل والی  کتب کا مطالعہ کرتے رہنایا دیگر ذرائع سے ان کو سنتے رہنا  ،
::: (5) ::: اللہ کے مقرر کردہ فرائض کی ادائیگی کے لیے اپنے نفس پر جبر کرنا ،
::: (6) ::: نفلی عِبادات  ادا کرنے کے لیے اپنے نفس پر جبر کرنا ، خواہ تھوڑی ہی ادا کی جائیں لیکن ہمیشگی کے ساتھ ادا کی جائیں کیونکہ یہ اللہ کو محبوب ہے جیسا کہ اِیمان والوں کی والدہ محترمہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا (((((أَحَبُّ الْأَعْمَالِ إلى اللَّهِ تَعَالَى أَدْوَمُهَا وَإِنْ قَلَّ:::اللہ کے ہاں محبوب ترین أعمال وہ ہیں جو ہمیشگی کے ساتھ کیے جائیں خواہ تھوڑے ہی ہوں)))))صحیح مُسلم /حدیث783/کتاب صلاۃ المسافرین و قصرھا/باب30 ،
::: (7) ::: اللہ کی کتاب کی  فہم و تدبر کے ساتھ کثرت سے تلاوت کرنا اور اسے حفظ کرنے کی کوشش کرنا اور جو کچھ حفظ ہو جائے اُسے فہم و تدبر کے ساتھ اپنی فرض اور نفلی نمازوں میں پڑھنا ،
::: (8) ::: کثرت سے صحیح ثابت شدہ الفاظ اور عدد اور کیفیات میں اللہ کا ذِکر کرنا اور استغفار کرنا ، گو کہ یہ عمل بہت آسان اور چھوٹا ہے لیکن اس کا فائدہ بہت بڑا ہے کہ یہ اِیمان اور دِل کو مضبوط کرتا ہے ، باذن اللہ ،  
::: (9) ::: بُرے لوگوں ، بُرے دوستوں اور ایسی تمام چیزیں  اور ایسے تمام أعمال جو دِل کو فساد میں مبتلا کرتے ہیں اور اِیمان کو کمزور کرتے ہیں ، مثلاً ٹی وی اور ڈش وغیرہ پر حرام چیزوں کو  دیکھنا اور سننا ، موسیقی اور گانے سننا ،بلا ضرورت بازاروں میں پھرنا ، بد اخلاقی ، فحاشی، دیگر غیر اسلامی یا اسلام کے نام پر غلط معلومات پر مبنی کتبابوں ، اخباروں ، رسالوں کا پڑھنا ، ایسے تمام اشخاص اور چیزوں اور کاموں سے مکمل اور ہر طرح کی دُوری اختیار کی جانی لازم ہے ،
::: (10) ::: اللہ کے سامنے فوری اور سچی توبہ کرنا ، کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی سچی توبہ سے بہت زیادہ خوش ہوتا ہے ، اور جب اللہ خوش ہو گا تو وہ اپنے بندے کو اپنی اطاعت میں قوت اور ہمیشگی عطاء فرمائے گا ۔
پس میں اپنے سمیت سب کو یہ نصیحت کرتا ہوں کہ ہمیں رمضان کے بعد اپنے رمضان والے نیک أعمال پر قائم رہنے کے لیے اِن دس طریقوں پر عمل کرنا چاہیے ، کہ اللہ کی رحمت سے ہم اُن لوگوں میں سے ہونے سے بچ جائیں جِن کے بارے میں  عُلماء کا کہنا ہے کہ """ بِئس القَوم لا يَعرِفُونَ اللهَ إلَّا في رَمضان:::بڑے ہی بُرے لوگ ہیں جو اللہ کو صِرف رمضان میں ہی جانتے ہیں """۔
اس مضمون کا برقی نسخہ درج ذیل ربط پر میسر ہے :

2 comments: