صفحات

Friday, August 2, 2013

ماہ شوال اور ہم (۳) عید کی مبارک باد We And Month of Shawal (3) Eid Greetings

٨ ٨ ٨    ماہِ  شوال  اور  ہم  ( 3 ) ٨ ٨ ٨
۹۹۹         عید کی مُبارک باد ۹۹۹
اِمام ابن قُدامہ رحمہ ُ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب """ المُغنی """ میں نقل کیا کہ ، مُحمد بن زیاد نے کہا ’’’ میں ابی اُمامہ الباھلی اور رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے دیگر صحابہ کے ساتھ ہوا کرتا تھا ، وہ لوگ جب عید کی نماز سے فارغ ہوتے اور ایک دوسرے سے ملتے تو ایک دوسرے کو کہا کرتے :::
﴿﴿﴿﴿﴿  تَقَبَّلَ  اللَّہ ُ  مِنَّا  و  مِنکُم  ::: اللہ ہم سے اور تُم سے( ہمارے  نیک عمل ) قُبُول فرمائے ﴾﴾﴾﴾﴾
اِمام احمد بن حنبل رحمہ ُ اللہ تعالیٰ کا کہنا ہے کہ اِس حدیث کی سند بہترین ہے ۔ یہ دُعائیہ الفاظ صحابہ ایک دوسرے کے  لیے ادا کیا کرتے تھے ، بنی صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم سے عید کے موقع پر عید کی نسبت سے کِسی کے لیے دُعا یا مُبارک باد کا کوئی ثبوت نہیں ،  میں صحابہ رضی اللہ عنہُم کی سُنّت پر عمل کرتے ہوئے عید کی مُبارک باد کے طور پر اپنے اور آپ سب کے لیے دُعا کرتا ہوں ﴿﴿﴿﴿﴿  تَقَبَّلَ  اللَّہ ُ  مِنَّا  و  مِنکُم  ::: اللہ ہم سے اور تُم سے( ہمارے  نیک عمل ) قُبُول فرمائے ﴾﴾﴾﴾﴾،
صِرف ’’ عید مُبارک ‘‘ کہنا کوئی دُعا نہیں بنتا ، جی ہاں اگر اِس کے ساتھ """ اِن شاء اللہ""" بھی کہا جائے تو پھر یہ اِلفاظ دُعا کی صورت اِختیار کر لیتے ہیں ، اگر صِرف """عید مُبارک """کو کھینچ تان کر دُعا مان بھی لیا جائے تو بھی یہ صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کے عمل سے بہتر نہیں ، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے )))))  أَ تَستَبدِلُون َ الَّذِی  ھُوَ  أَدنیٰ  بِالَّذِی  ھُوَ  خَیرٌ  :::  کیا ! تُم بہتر چیز کو گھٹیا چیز سے تبدیل کرتے ہو(((((سورت بقرہ /آیت 61 ، عید مُبارک کہنے ، اور عید کارڈز کی اصل سوائے marry christmas, happy christmas, holy christmas اور کرسمس کارڈز کے اور کُچھ نہیں ، خیر  کے تین زمانے جِن کا ذِکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے کیا ہے اُن میں یہ سب کہیں نہیں پایا جاتا تھا بلکہ اُن کے بعد صدیوں تک مُسلمانوں پر کافروں کے تسلط سے پہلے مُسلمان اِن کاموں یا چیزوں کو نہیں جانتے تھے ، پس یہ ہماری اسلامی رسمیں نہیں ،  لہذا ہمیں اِن کو ترک کرنا اور مِٹا دینا چاہیے ۔ 
والسلامُ علیکُم و رحمۃُ اللہ و برکاتہُ ،   
طلبگارِ دُعا ، آپکا بھائی ،
 عادِل سُہیل ظفر۔
02/01/2001
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس مضمون کا برقی نسخہ درج ذیل ربط پر میسر ہے:

No comments:

Post a Comment