Saturday, July 6, 2013

::: ماہِ رمضان اورہم 3 نئے مہینے کے آغاز اور نیا چاند دیکھنےکے مسائل:::Start of mew month and Sight of new moon

::::: ماہِ رمضان اورہم ::: (3) ::::
::::: رمضان ، یا کوئی بھی نیا مہینہ شروع کرنے سے متعلقہ مسائل  :::::
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ        
و الصَّلاۃُ والسَّلامُ عَلیٰ رَسولہ ِ الکریم مُحمدٍ و عَلیَ آلہِ وَأصحابہِ وَأزواجِہِ وَ مَن تَبِعَھُم بِاِحسانٍ إِلٰی یَومِ الدِین ، أما بَعد :::
:::  رمضان (یا کِسی بھی اور اسلامی مہینے )کا آغاز کرنے کے لیے چاند کا دیکھا جانا ضروری ہے :::
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ((((( لَا تَصُو مُوا حَتَّی تَرَوُا الھِلاَلَ وَلَا تُفطِرُوا حَتَی تَرَوہُ فَاِن غُمَّ عَلَیکُم فَاقدُروُلَہُ ::: چاند دیکھے بغیر روزے شروع نہ کرو اور چاند دیکھے بغیر رمضان ختم نہ کرو اگرموسم صاف نہ ہو تو مہینے کے تیس دن پورے کر لو)))))صحیح البخاری/ حدیث 1807 / کتاب الصوم / باب 11 ، صحیح مُسلم ، حدیث 1080 / کتاب الصیام / باب 6 ،
:::  اسلامی مہینے کے دِن 28 سے کم اور 30 سے زیادہ نہیں ہو سکتے  :::
(((((شَّہرُ تِسعٌ وَعِشرُونَ لَیلَۃً فلا تَصُومُوا حتی تَرَوہُ فَاِن غُمَّ عَلَیکُم فَاکمِلُوا العِدَّۃَ ثَلَاثِینَ :::مہینہ ٢٩ رات کا ہوتا ہے ، لہذا جب تک تُم لوگ (چاند ) نہ دکھ لو روزہ مت رکھو اور اگر تُم لوگوں کو صاف نظر نہ آ سکے تو تیس (دِن ) کی گنتی پورے کرو )))))صحیح البخاری ، حدیث 1808 / کتاب الصوم / باب 11 ،
::: صِرف ایک ایک مسلمان کی گواہی سے روزے شروع کیے جاسکتے ہیں :::
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ(((((تَرَاءَى النَّاسُ الْهِلاَلَ فَاَخَبَرتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم انِیّ رَاَیتُہ ُ فَصَامَ وَامَرَ النَّاسَ بِصِیَامِہِ :::  لوگ چاند دیکھنے کی کوشش کر رہے تھے  (میں بھی اُن کے ساتھ تھا ، لوگ نہیں دیکھ پائے اور میں نے چاند دیکھ لیا ) اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ  وسلم کو بتایا کہ میں نے چاند دیکھاہے چنانچہ رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ  وسلم نے خود بھی روزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا)))))صحیح ابو داؤد / حدیث 2052،
 :::  چاند کے چھوٹا یا بڑا ہونے سے شک میں نہیں پڑنا چاہیے  :::
عَن اَبِی البُختَرِیَّ رَضِیَ اللّٰہ ُ عَنہُ قَالَ ،خَرَجنَا لِلعُمرَۃ ِ فَلَمَّا نَزَلنََا بِبَطنِ نَخلَتَہ تَرَاءَ ینَا الھِلَالَ فَقَالَ بَعضُ القَومِ ھُوَ ابنُ ثَلَاثِِِِِ ،وَقَالَ بَعضُ القَومِ ھُوَ ابنُ لَیلَتَینِ،
 فَقَال َ فَلَقِینَا ابنَ عَبَاسِِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنھُمَا فَقُلنَا اِنَّا رَاَینَا الھِلاَلَ فَقَالَ بَعضُ الَقومِ ھُوَ ابنَ ثَلَاثِِ وَقَالَ بَعضُ القَوم ھُوَ ابنُ لَیلَتَینِ ،
فَقَالَ أَىَّ لَيْلَةٍ رَأَيْتُمُوهُ؟
 قَالَ قُلنَا لَيْلَةَ كَذَا وَكَذَا،
فَقَالَ ابنِ عَبَّاسِِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنہُ """ اِنَّ رَسُول َاللّٰہِ صلی اللَّہ علیہ وسلم قَالَ (((((إِنَّ اللَّهَ مَدَّهُ لِلرُّؤْيَةِ)))))،
 فَهُوَ لِلَيْلَةِ رَأَيْتُمُوهُ"""،
ابو البختری (الطائی)رضی اللہ عنہ ُسے روایت ہے کہ، ہم عمرہ کے لیے روانہ ہوئے جب نخلہ کے مقام پر پہنچے تو سب نے(نیا)چاند دیکھا ،کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ تو تیسری رات کا چاند لگتا ہے ، کیونکہ وہ بڑا نظر آرہا تھا ،
کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ دوسری رات کا چاند لگتا ہے ،
ہماری ملاقات عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ہوئی تو ہم نے ان سے کہا کہ ہم نے چانددیکھا ہے کچھ لوگوں نے اسے تیسری رات کا کہا ہے ، اور کچھ نے دوسری رات کا ،
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے پوچھا تم نے کون سی رات میں وہ  چاند دیکھا تھا ؟ ہم نے بتایا کہ فلاں فلاں رات میں دیکھا تھا تو کہنے لگے""" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ  وسلم نے فرمایاہے ((((( اللہ تعالی اس کو دیکھے جانے کے لیے بڑا کر دیتا ہے)))))،پس وہ اُسی رات کا چاند تھا جِس رات تُم لوگوں نے دیکھا"""،
یعنی وہ پہلی  رات کا ہی چاند تھا ، کِسی اور رات کا گمان مت رکھو اور اُسی رات کو پہلی رات جان کر گنتی کرو ۔ صحیح مسلم / حدیث1088 /کتاب الصیام / باب6 ۔
:::  نیا چاند دیکھنے کی دُعا :::
طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وعلی آلہ  وسلم جب چاند دیکھتے تو فرمایاکرتے ((((( اللَّھُمَّ اھِلَّہُ عَلَینَا بِالیُمنِ وَالِایمَانِِ وَالسَّلَامۃِ وَالِاسلَامِ ، رَبَّی وَرَبُّکَ اللَّٰہ::: اے اللہ ہم پر یہ چاند امن، اِیمان، سلامتی اور اِسلام کے ساتھ طلوع فرما (اے چاند )میرا اور تُمہارا رب اللہ ہے ))))) سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ/حدیث1834،
الحمد للہ   """ماہِ رمضان اورہم ::: (3)::: رمضان ، یا کوئی بھی نیا مہینہ شروع کرنے سے متعلقہ مسائل  """مکمل ہوا ،
 اب اِن شاء اللہ اگلے حصے :::ماہِ رمضان اورہم ::: (4)::: سحری ، فضیلت ، احکام اور مسائل  :::میں سحری کی فضیلت اور سحری سے متعلقہ احکام و مسائل کے بارے میں بات کی جائے گی ۔ والسلام علیکم۔
اس مضمون کا بقری نسخہ درج ذیل ربط پر میسر ہے :

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔